بھینس
بھینس
بھینس بہت زیادہ موٹی ہوتی ہے اور خشک طبیعت کی ہوتی ہے
بھینس کی قیمتیں نہیں ہوتی وہ سب ایک جیسی ہوتی ہیں بی سی کب
جود بہت سے انسانوں کے لیے باعث مسرت ہے.
بھینس کا ہم عصر چوپایا گائے دنیا بھر میں موجود ہے لیکن بھینس
کا باہر پھر ہم یہی نصیب ہے.
تبت میں باہر کے وزن پر پورا گائے ہوتی ہے پورا بیلنس کہیں
نہیں ہوتی بھینس کے بچے شکل صورت میں ننھیال اور ددھیال دونوں پر جاتے ہیں.تبت میں
باہر کے وزن پر پورا گائے ہوتی ہے پورا بیلنس کہیں نہیں ہوتی بھینس کے بچے شکل
صورت میں ننھیال اور ددھیال دونوں پر جاتے ہیں.
بھینس سے ہماری محبت بہت پرانی ہے بھینس ہمارے بغیر ہلے لیکن
ہم بھینس کے بغیر ایک دن نہیں رہ سکتے آجکل یہ شکایت عام ہے کہ لوگوں کو کوٹھی
ملتی ہے تو ایسی جس میں گر آج تک نہیں ہوتا جہاں بھینس باندھی جا سکے.
کہیں بھینس سے ہماری محبت بہت پرانی ہے بھینس ہمارے بغیر ہلے
لیکن ہم بھینس کے بغیر ایک دن نہیں رہ سکتے آجکل یہ شکایت عام ہے کہ لوگوں کو
کوٹھی ملتی ہے تو ایسی جس میں گر آج تک نہیں ہوتا جہاں بھینس باندھی جا سکے سی
اتنی بدی نہیں ہوتی مگر کچھ ہوتی ہیں دور سے یہ پتہ چلانا مشکل ہو جاتا ہے کہ
بھینس سے ہماری محبت بہت پرانی ہے بھینس ہمارے بغیر ہلے لیکن ہم بھینس کے بغیر ایک
دن نہیں رہ سکتے آجکل یہ شکایت عام ہے کہ لوگوں کو کوٹھی ملتی ہے تو ایسی جس میں
گر آج تک نہیں ہوتا جہاں بھینس باندھی جا سکے کس طرح آرہی ہے یا آف طرف جارہی ہے
روح روشن کے آگے شمع رکھ کر والا شعر یاد آجاتا ہے.
بھینس اگر ورزش کرتی ہے اور غذا کا خیال رکھتی تو شاید شاعری
ہو سکتی تھی لیکن کچھ نہیں کہا جا سکتا.
بعض لوگ مکمل احتیاط کرنے پر بھی موٹے ہوتے چلے جاتے ہیں بھینس
کا مشکلات جگالی کرنا ہے یا تالاب میں لیٹے رہنا وقت پر نیم باز آنکھوں کے حقوق کو
تکتی رہتی ہے.
لوگ کی آف آرائیاں کرتے ہیں کہ وہ کیا سوچتی ہے وہ کچھ بھی
نہیں سوچتی اگر بیلنس ہو سکتی ہے تو رونا کس بات کا تھا بھینس کا حافظہ کمزور ہے
اسے کل کی بات آج یاد نہیں رہتی اس لحاظ سے انسان سے زیادہ خوش نصیب ہے.
بھینس کو بالکل نغمہ سمجھا جاتا ہے اسے حل میں
جوتنے کی سقیمنا کامیابی ثابت ہوئی کیونکہ وہ دائمی طور پر تھکا ہوا اور ازلی ہفتے
ہی اس نے بچپن میں بھینس کا دودھ پیا تھا بینچ کے سامنے بین بجائے تو نتیجہ تسلی
بخش نہیں نکلا بینک وبین سے کوئی دلچسپی نہیں ہے.
الو
آلو بردبار اور دانش مند ہے لیکن پھر آلو ہے.
وہ کھنڈروں میں رہتا ہے لیکن کھنڈر بنا بننے کی وجوہات دوسری
ہے آلو کا ذکر پرانے بادشاہوں نے اپنے روزنامہ جو میں اکثر کیا ہے لیکن اس سے آلو
کی پوزیشن بہتر نہیں ہو سکی.
میرے خیال میں پانچ چھ قسمیں کافی تھی ویسے آلود کی عادتیں آپس
میں اس قدر ملتی جلتی ہیں ایک آلو کو دیکھ لینا تمام پہلوؤں کو دیکھ لینے کے
متعارف ہے.
آلو کو وہی پسند کرسکتا ہے جو فطرت کا ضرورت سے زیادہ مداحوں
روزمرہ کے آلو کو کہا جاتا ہے.
اس سے بڑا اردو ابھی تک دریافت نہیں ہوا.
دن بھر لو آرام کرتا ہے اور اس پر خو ہو کرتا ہے اس سے کیا
مصلحت پوشیدہ ہے.
میرا کیا اتنا ہی ہے جتنا کہ آپ کا لوگوں کا خیال ہے تو آلو تو
ہی تو کا وظیفہ پڑتا ہے.
اگر یہ سچ ہے تو وہ ان خود پسندوں سے ہزار درجہ بہتر ہے جو ہر
وقت میں ہی میں کا فرد کرتے رہتے ہیں جو اور باتونی پرندوں میں
کیونکہ وہ چپ چاپ رہتا ہے.
اور غالب جس مذاق سے محروم ہے وہ بہت لوگ مفت اس لیے وظیفہ میں
سمجھ جاتے ہیں کہ وہ کبھی نہیں مسکراتے.
الو کی بڑی دیکھ بھال کرتی رہی مگر جونہی وہ ذرا بڑے ہوتے ہیں
اور ان کی شکل اپنے ماں باپ سے ملنے لگے انہیں باہر نکال دیتی ہیں.
پھولوں کو اپنے بچوں کو تعلیم و تربیت سے کوئی دلچسپی نہیں وہ
جانتا ہے کہ یہ سب بے سود ہیں آلو اچھے بھی ہوتے ہیں اور لوگ برے بھی اچھے تو وہ
ہوتے ہیں جو جو جنگلوں میں رہتے ہیں اور لوگوں کو برا بھلا کہتے وقت یہ مت بولیں
تو انہوں نے اردو بننے کی التجا تھوڑا ہی کی تھی.
