کمپیوٹر نیٹ ورک ماڈل

pakistan99
0

 

کمپیوٹر نیٹ ورک ماڈل

کمپیوٹر نیٹ ورک ماڈل

ایک اعلی ایک وقت میں ایک سے زیادہ چینل بھی استعمال کر سکتا ہے مثال کے طور پر اگر آپ کا ٹیلی فون انٹرنیٹ سے منسلک ہے تو یہ ڈیٹا چینل تھری جی فور جی انٹرنیٹ کے لیے استعمال کر رہا ہوتا ہے اور وائس چینل کو پورا کرنے کے لیے استعمال کر رہا ہوتا ہے


کمیونیکیشن کا یہ عمل مختلف فلیور کے فری ہوتا ہے جہاں ہر ایک سے زیادہ محفوظ کام سر انجام دیتی ہے انٹرنیٹ بھی لیزر کمیونیکیشن ماڈل کو ہی استعمال کرتا ہے جو کہ پروٹوکول کہلاتا ہے ٹی سی پی دراصل پروٹوکول کا ایک مجموعہ ہے جو کہ مختلف ڈیوائسز کے درمیان اینڈروئیڈ اینڈ کنکشن مہیا کردہ یہ پانچ لیٹر پر مشتمل ہوتا ہے جو کہ ٹیبل تھری پارٹ ون میں دکھایا گیا ہے


ان لیور کے تصور کی وضاحت ہم پوسٹ آفس کی مثال سے کر سکتے ہیں فرض کریں آپ لاہور میں ہیں اور اپنے ایک دوست کو خط لکھنا چاہتے ہیں جو اسلام آباد میں خط لکھنے کے بعد آپ اس کو ڈالتے ہیں اپنے دوست کا پتہ لکھتے ہیں اس کو ڈاک خانے میں بھیج دیتے ہیں چونکہ ایک ایڈریس پر ایک سے زیادہ رہائش پذیر ہو سکتے ہیںاس لیے آپ اپنے دوست کا نام بھی لکھیں گے


آپ کا قریبی ڈاکخانہ اسحٰق کو جنرل پوسٹ آفس لاہور لے جاتا ہے جہاں سخاکوٹ جنرل پوسٹ آفس اسلام آباد بھیجا جاتا ہے آخر کار یہ خاطر آپ کے دوست کے پتے پر پہنچ جاتا ہے پھر وہاں سے بڑا پڑتا ہے اور آپ جواب میں لکھتا ہے اب ہم اس مثال کا موازنہ لیزر نیٹورک سے کرتے ہیں فرض کریں کہ جو لوگ خط بھیج رہے ہیں وہ کمپیوٹر ہیں


پیغام بھیجنے یا وصول کرتے وقت آپ کے دلچسپی سے پیغام میں ہوتی ہے نہ کہ اس بات میں کہ کسی قسم کا نیٹ ورک ہے یہ ایپلیکیشن لیر کہلاتی ہے جہاں پر آپ ایک پیغام لکھتے ہیں اور نیٹ ورک پر بھیج دیتے ہیں وہ کندھا کا پتہ میسج کے ہیڈ پر دیا جاتا ہے


جب آپ خط لکھتے ہیں تو آپ کے سر پے کام پر فوکس کرتے ہیں ڈاک خانے یا اس کے اسٹاف کا نام جانے بغیر جو اسے لے کر جائے گا مزید اپڈیٹ اک خانے کا نظام جاننے کی بھی ضرورت نہیں ہوتی آپ پھر اس کو غلط فہمی میں ڈال دیتے ہیں اور اس پر پتہ لکھ دیتے ہیں


ٹرانسپورٹ لیرک لینڈ اور سرور کے درمیان تعلق جوڑ دیتی ہے یہ پیغام بھیجنے کی کوششیں کرتی ہے اور اگر کوئی مسئلہ جیسا یا کمپیوٹر نیٹ ورک پر موجود ہی نہیں ہے تو یہ لیر ایپلیکیشن پروگرام کو بلاک کردیتی ہے اور اگر آپ سب ٹھیک ہے تو اپلیکیشن ٹرانسپورٹ لیے پھر بھی وفا کرتی ہیں کیا جاتا ہے جو کہ پیغام کی منزل کی نشاندہی کرتا ہے اس نمبر کی شناخت کے لیے ضروری ہے جو کہ پیغام کو قبول کرتی ہے


آپ فون کنندہ اور ارسال کنندہ کا پتہ لفافہ لکھتے ہیں اور اس خط کو لیٹر بکس میں ڈال دیتے ہیں اگر وہ بندہ کا پتہ ٹھیک نہیں ہے تو آپ کو یہ خط واپس مل سکتا ہے اگر سب ٹھیک ہے تو آپ پر ڈاکخانہ بھروسہ کرتے ہیں آپ اس شخص کا نام لکھتے ہیں جو یہ خود سکتا ہے

 

 

Post a Comment

0Comments
Post a Comment (0)